حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بین الاقوامی ادارے بھی اب فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی پرتشدد کارروائیاں روکنے میں بے بس نظر آ رہے ہیں، غزہ بحران کے حوالے سے سلامتی کونسل کا دوسرا اجلاس بھی بے نتیجہ ختم ہوگیا۔
رپورٹ کے مطابق جمعہ کی شام اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس منعقد ہوا جس کا اہتمام غزہ کے بحران کے حوالے سے کیا گیا تھا، بند دروازوں کے پیچھے ہونے والی یہ میٹنگ بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوگئی، غزہ کے بحران کے حوالے سے سلامتی کونسل کا یہ دوسرا اجلاس تھا۔
اس اجلاس میں لیگ آف نیشنز کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے کہا کہ وہ خطے میں کشیدگی کو کم کرنے کے مقصد سے متحارب فریقوں اور کئی ممالک سے رابطے میں ہیں، لیگ آف نیشنز کے سیکرٹری جنرل نے ناجائز صیہونی حکومت کی طرف سے غزہ کو خالی کرنے کے الٹی میٹم کے بارے میں کہا کہ اس حکومت کا یہ اقدام سنگین انسانی المیے کا باعث بن سکتا ہے،گوٹیرس کے مطابق غزہ کو انسانی امداد کی فراہمی میں کسی قسم کی رکاوٹ نہیں ہونی چاہیے۔
ادھر روس کے مستقل نمائندے وائزلی نے تجویز پیش کی ہے کہ پہلے غزہ میں جنگ بندی کی جائے، گزشتہ آٹھ دنوں میں سلامتی کونسل کا یہ دوسرا اجلاس ہے، اس سے قبل بھی غزہ کے معاملے پر ایک غیر نتیجہ خیز ملاقات ہوئی تھی۔
مسجد الاقصی میں صیہونیوں کی پرتشدد کارروائیوں کے جواب میں فلسطینیوں نے گذشتہ ہفتے کے روز ناجائز صیہونی حکومت کے خلاف آپریشن شروع کیا تھا جس کا سلسلہ تاحال ختم نہیں ہوا۔